لفظ نہ
اور نا
دونوں بہ طور نفی مستعمل ہیں.. مگر ان میں تھوڑا فرق ہے. نہ ہمیشہ نہیں کے معنی دیتا ہے.. جیسے
نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم..
نہ ملو ہم سے زیادہ....
نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ...
نہ گھر کا نہ گھاٹ کا..
نہ نو من تیل ہو گا نہ رادھا ناچے گی
نہ منہ میں دانت نہ پیٹ میں آنت
نہ نگلے بنتی ہے نہ اگلے وغیرہ
جبکہ... نا " صفات و مشتقات میں بہ طور نفی استعمال ہوتا ہے جیسے.. نالائق.. ناواقف.. ناقابل یقین.. ناممکن.. نابالغ.. ناجائز.. وغیرہ
اور عموما بول چال میں ترغیب.. تاکید.. استفہام یا بہ طور تزئین کلام استعمال ہوتا ہے
جیسے....
آؤ گے نا؟... تم میرے ہونا.. یہاں استفہام و تصدیق کے طور پر آیا ہے..
دیکھیے نا.... سنو نا... آؤ نا... وغیرہ... یہاں بہ طور تزئین کلام استعمال ہوا ہے.. یعنی ان جملوں میں نا ہٹا بھی دیں معنی میں فرق نہیں پڑے گا.
آسان پہچان یہ ہے کہ نا ابتدا میں بہ طور نفی اور اختتام میں بہ طور استفہام.. تصدیق.. تزئین کلام اور تاکید وغیرہ کے استعمال ہوتا ہے....
ایسے تو نہ کریں نا... میری بات مانیں گےنا؟ اور فکر نہ کرو شادی میں وہ بھی آئیں گے ہی نا......
کسی نو آموز نالائق لکھاری کے نہ
اور نا
میں فرق روا نہ رکھنے کا ناپسندیدہ فعل اردو جاننے والے قارئین پر بہت گراں گزرتا ہے...۔۔۔ گزرتا ہے نا؟
Posted Article in Education