تعارف
زندگی کے لیے درکار کیمیائی تعاملات آبی محلولات میں عمل پذیر ہوتے ہیں۔ محلول میں حل شدہ معدے منحل solutes کہلاتے ہیں. جسمانی رطوبتوں میں حل شدہ مادّے ہر عضو کی ضرورت کے مطابق مختلف ہوتے ہیں لیکن سب رطوبتوں میں پروٹینی مادے شامل ہوتے ہیں جو کہ چربیلے مادوں نشاستہ اور سب سے اہم یعنی الیکٹرولائٹس کی مال برداری کرتے ہیں۔ جسم میں پانی خلوی جھلیوں اور مختلف جسمانی پرتوں سے عمل نفوذ کے ذریعے آر پار ہوتا ہے۔ جسم میں رطوبات کی فیصد مقدار جسمانی چکنائیوں کے بالعکس متناسب ہوتی ہے۔ ایک عام آدمی جس کے جسم کا وزن تقریبا 70 کلو گرام ہو اس میں 42 لیٹر پانی ہوتا ہے۔ جسم میں موجود پانی والی رطوبات کو دو بڑے حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے اول انٹرسٹیٹیئل فلوڈ جو کہ رگوں کے باہر اور خلیات کے باہر پایا جاتا ہے اس فلوڈ کی مقدار تقریبا 12 لیٹر ہوتی ہے اس رطوبت کی مزید دو اقسام ہیں۔ یعنی لمفیٹک فلوڈ اور ٹرانس سیلولر فلوڈ جو تقریبا چار لیٹر ہوتی ہے
دوم انٹرا ویسکولر فلوڈ ہے یعنی نالیوں میں پائی جانے والی رطوبت اسے بلڈ پلازمہ بھی کہا جاتا ہے یہ رطوبت خون میں پائی جاتی ہے اور اس کی مقدار خون کا ایک تہائی ہے جو کہ تقریبا چار لیٹر ہوتی ہے
انٹراسیلولر فلوڈ Cytosol
خلیوں کے بیچ میں پائی جانے والی رطوبت ہے۔ انٹراسیلولر فلوڈ کو سائٹوسول یا سائٹوپلازمک میٹرکس یا گراونڈ پلازم بھی کہتے ہیں۔ یہ رطوبت خلیہ کے اندر مزید مختلف اقسام میں تقسیم ہوتی ہے اور مختلف جھلیوں سے الگ الگ خانوں میں بٹی ہوئی ہوتی ہے مثلا مائٹوکونڈریل میٹرکس, مائٹو کونڈرین کو مختلف خانوں میں الگ کرتی ہے۔ یوکریوٹک خلیات میں خلوی رطوبت کے گرد سیل ممبرین ہوتی ہے۔
بلڈ پلازما
یہ زردی مائل رطوبت خون کا حصہ ہے۔ اس رطوبت میں خون کے سرخ ذرات اور نمکیات تیرتے ہیں یہ رطوبت خون کا مائی حصہ ہے جو خون کے کل حجم کا 55 فیصد حصہ ہے یہ دموی زرات, پروٹین اور نمکیات کو تمام بدن تک پہنچاتا ہے۔ یہ تقریبا 95 فیصد پانی پر مشتمل ہے اس میں چھ سے آٹھ فیصد پروٹینی ما دے مثلا سیرم البیومنز, گلوبیولنز اور فائبرینوجن پائے جاتے ہیں, نیز گلوکوز انجمادی مادے الیکٹرولائٹس مثلا سوڈیم کیلشیم میگنیشیم ہائیڈروکاربونیٹ کلورین, ہارمونز, کاربن ڈائی آکسائیڈ, آکسیجن وغیرہ شامل ہیں۔ یہ رطوبت انٹرا سیلولر نفوذی اثرات میں اہم کردار ادا کرتی ہے جس کے ذریعے الیکٹرولائٹس کے ارتکاز میں توازن برقرار رہتا ہے یہ رطوبت دموی امراض اور انفیکشن سے محفوظ رکھنے میں معاون ہے۔ اس میں شامل البیومن خون کا بہاؤ قائم رکھتی ہے یہ رطوبت ٹشوز میں خون کی لیکیج کو روکتی ہے۔
بلڈ سیرم
خون کی مائیت اور اس میں حل پذیر دموی اجزاء جو خون کے انجماد میں کوئی کردار ادا نہ کرتے ہوں بلڈ سیرم کہلاتا ہے۔ اس میں فائبرینوجن شامل نہیں ہوتی۔ سیرم میں وہ تمام پروٹینی مادے شامل ہیں جو بلڈ کلاٹ بننے میں معاون نہ ہوں۔ بلڈ سیرم میں تمام الیکٹرولائٹس اینٹی باڈیز, اینٹی جنز, ہارمونز اور ایگزوجینیئس مادے شامل ہیں۔
ایکسٹرا سیلولر فلوڈ
کسی بھی کثیر خلوی جاندار میں خلیوں کے باہر موجود تمام رطوبتیں ایکسٹرا سیلولر فلوڈ کہلاتی ہیں یہ تمام جسمانی رطوبات کا ایک تہائی حصہ ہوتا ہے جبکہ بقیہ دو تہائی رطوبات خلیوں کے اندر ہوتی ہیں۔ خلیوں کے اردگرد پایا جانے والا اس رطوبت کا بڑا حصہ انٹرسٹیٹیئل فلوڈ کہلاتا ہے۔ یہ فلوڈ کثیر خلوی جانداروں کا اندرونی ماحول بناتا ہے نظام دوران خون والے جانداروں میں اس رطوبت کا ایک حصہ بلڈ پلازمہ کہلاتا ہے۔
لمفیٹک فلوڈ
لاطینی زبان میں لمف کا مطلب پانی ہے۔ یہ رطوبت لمفیٹک سسٹم کی نالیوں میں بہتی ہے لمفیٹک سسٹم لمفی نالیوں اور لمفیٹک نوڈز پر مشتمل ہوتا ہے اس سسٹم کا فنکشن وریدی نظام کی طرح ہوتا ہے اس نظام میں انٹرسٹیتیئل فلوڈ جو خلیوں کے باہر پایا جاتا ہے جذب کرکے نالیوں کے ذریعے دوران خون میں واپس بھیجا جاتا ہے۔ لمفی نالیوں میں پایا جانے والا انٹر سٹیٹیئل فلوڈ لمف کہلاتا ہے۔ یہ رطوبت عمومی طور پر بلڈ پلازمہ کے مشابہ ہوتی ہے لمف نظام ہضم سے لی گئی چکنائیوں کی مال برداری بھی کرتا ہے۔ لمف میں شامل بیکٹیریا لمفیٹک نوڈز میں جا کر تباہ ہوتے ہیں۔ سرطانی خلیات بھی لمف میں بہتے ہوئے سفر کر سکتے ہیں لمف جب نالیوں میں داخل ہوجائے تو عموما واپس نہیں نکلتا لیکن اگر نالیوں میں بہت زیادہ ہائیڈروسٹیٹک پریشر بن جائے تو لمفی رطوبت کا کچھ حصہ واپس بین الخلیاتی جگہ میں چلا جاتا ہے اور اوڈیما کا باعث بنتا ہے۔
تحریر
ڈاکٹر و حکیم سید رضوان شاہ گیلانی
Posted Status in Food & Health