حکومت نے شادی ہال کے ایس او پی جاری کر دیے

حکومت نے شادی ہال کے لیے ایس او پی مقرر کر دیے

دودھ پلائی کی رسم ختم کر کے اس کی جگہ صنعا مکی کا قہوہ پلایا جائے۔

کھانا ڈبوں میں پیک کرکے دے دیا جائے گا سب لوگ گھر جا کر اپنے برتنوں میں کھائیں۔

دلہا، دلہن کی اینٹری کے وقت پھول پھینکنے کی بجائے ڈس انفیکٹ سپرے کیا جائے گا۔

باقی تمام لوگ چاہے وہ باراتی ہوں یا دلہن کی طرف سے شادی میں شریک ہوں,وہ اپنے گھر سے پرفیوم کی بجائے ڈس انفیکشن سپرے چھڑک کر آئیں(جس کے کپڑوں سے سپرے کی بو نہیں آرہی ہوگی اس کی اینٹری روک دی جائے گی)

شادی میں بد کی جگہ سیناٹائزر اور ماسک اور ٹشوپیپر دیے جائیں۔

شادی ہال میں گانوں کی بجائے آج کل موبائل فون پر جو رنگ ٹون حکومت کی طرف سے لگی ہوئی ہے(کرونا وائرس کی وبا خطرناک ہے)باربارسنائی جائے گی۔

۔نکاح کے بعد باراتی دلہے کے قریب جا کر گلے مل کر مبارک باد نہیں دیں گےصرف دور سے ارتغل والے سلام کی اجازت ہو گی

کرنسی نوٹ کی سلامی نہیں لی جائے گی بلکہ سب لوگ ایزی پیسہ یا جاز کیش کی سہولت کا استعمال کریں گے یاپسے آن لائن دولہا دلہن کے اکاؤنٹ میں منتقل کئیے جائیں گے

جن دوستوں، رشتہ داروں سے تین دن کے اندر اندر سلامی وصول نہ ہو ان کی اطلاع ڈبل ون ڈبل سکس پر کریں۔ پھر حکومت ان سے خود نمٹ لے گی

ہدایات پر عمل نہ کروانے والے شادی ہال مالکان کے شادی ہال کو قرنطینہ مرکز میں بدل دیا جائے گا۔اور وہاں ان مہمانوں کو قرنطینہ کیا جائے گا جنہوں نے ایس او پی کی خلاف ورزی کی۔

Posted Status in Fun & Ent.
Login InOR Register